Details
Nothing to say, yet
Big christmas sale
Premium Access 35% OFF
Details
Nothing to say, yet
Comment
Nothing to say, yet
جب میں حد سے آگے بڑھ گیا تھا عاشقی میں یعنی زندگی کو لے رہا مزاک ہی میں پھر مزاک ہی میں بڑھ گیا تھا فاتح ہی میں چھو کر آیا منزلیں تو تنہا تھا میں واپس ہی میں جیسے پول دوڑے ہوں گے تم نے جولی بھر کے میں وہ پول جو کہ رہ گیا تھا شاق ہی میں جیسے خواب ہی میں خواب گاہرہ کہی میں پل سے پل میں کیا ہوا تم بے گئے بس یاد ہی میں ایک سوال مچلتا رہے میرے دل میں کبھی تجھے میں بھول جاؤں یا تجھے میں راست کروں تجھی کو سوچ کے لکھتا ہوں جو بے لکھتا ہوں اب لکھ رہا ہوں تو پہ کیوں نہ ایک سوال کروں میں اس سوال سے غم کو بدل دوں خوشیوں میں پھر ان بے جانسی خوشیوں سے کیا کمال کروں پھر اب سوال بھی کمال تو سنبھال لے فرلال یہ ضبال بچا چال کیا میں چال چلوں چال چل تو اپنی میں تجھے پہچان لوں گا میں اپنی محفلوں میں صرف تیرا ہی نام لوں گا تجھے پسند ہے دیما لے جا اور بس خاموشیاں میں تیرے خاطر اپنی خود کی سانسیں تھام لوں گا کہ تیرے سارے آسوں میرے ہو سکتے ہیں ایسا ہے تو تیرے خاطر ہم بھی رو سکتے ہیں تیرے خاطر میرے رونے پر اب تم بس حذرنا ایک بار تیری مشکرہ ہٹ کے پیچھے ہم سب کچھ ہو سکتے ہیں کیا میری محبت ان کا کوئی حساب نہیں ہے تو تیری آنکھوں میں میرے لیے کوئی خواب نہیں ہے تجھے کیا نہیں کروں غمزدہ آپ جانے دیں کہ تیرے پاس میرے پیار کا جواب نہیں ہے کتنی مددیں ہوئی ہے تم نے خط پیو نہیں بھیجا گا لیتا ہوں تیرے لیے موسیقی نہیں ہے پیشا آنے کی خبر ہی نہیں تیرے آنکھ اب کیا موسموں سے پوچھوں تیرے آنے کا اندیشہ آنکھوں میں آنکھوں نہیں ہے کہاں ہے تو کہاں تو نہیں ہے دل کو یہ اب جاننا ہی نہیں بس میں شلے ہو تو ہے کہاں بوابوں کے شہر میں میرا دل تجھے ڈھونتا ڈھونتا عرصہ ہوا تجھ کو دیکھا نہیں تو نہ جانے کہاں چھپ گیا چھپ گیا آؤ پر سے ہم چھلے تام لو یہ ہاتھ کر دو کم یہ فاصلے نہ بتا ہو منزلوں کا نہ ہو راستے تو ہوں میں ہوں بیٹھے دونوں پر ہم داروں پر دلے نہ صبح ہو پھر نہ ہی دن ڈھلے کچھ نہ کہ سکیں کچھ نہ سن سکیں باتیں ساری وہ دل میں ہی رہیں تم کو کیا بتا ہے کیا ہو تم میرے لئے کیا کشا ہو تم کہانیوں کی پریوں کی طرح ہو تم مجھ میں آسکے نہ کوئی اس طرح ہو تم وہ یقین تم میرا یا پھر گواں ہو تم آرشیاں ہو تم میں پتہ سا مسافر اور مکان ہو تم میری منزلوں کا ایک ہی راستہ ہو تم ڈھونتا ہے دل تجھے بتا کہاں ہو تم ہو جہاں کہیں بھی آؤ پاس دا کے آسوں میرے سن سکیں یاد آ رہے ہو تم مجھے اپرلم ہے ایسی زندگی کا کیا جو تم زندگی میں ہو کہ میری زندگی نہ بن سکے سوشتا رہوں یا بھول جاؤں گا تمہیں تمہیں ملی نہ سکو گے تو پھر کیسے چاہوں گا تمہیں تیرے سارے خوابوں پل میں چھوڑ دیں گے جس میں تم ہی نہ بسے گا پھر وہ دل بھی توڑ دیں گے چھوڑ دیں گے وہ شہر جس میں تم نہ ہو گے ٹوٹ جائیں گے مکان وہ سارے حسرتوں کے خودرے پل جو ساتھ تیرے وہ پل ہیں بس سکو کے ملو اور تم اس طرح سے کہ پھر نہیں ملو گے وہ ہی تا ساتھ میں میرے کیسے میں جیوں گا اکیلے سارے گن گن کے ہو گئی ہے صبح تو ہے کہاں خوابوں کے شہر میں میرا دل تجھے رونتا چھونتا ارسا ہوا تجھ کو دیکھا نہیں تو نہ جانے کہاں چھپ گیا چھپ گیا