Home Page
cover of My Audio
My Audio

My Audio

Qamar Abbas

0 followers

00:00-49:25

Nothing to say, yet

Voice Overmains humhumspeechmantramusic
1
Plays
0
Downloads
0
Shares

Audio hosting, extended storage and many more

AI Mastering

Transcription

بسم اللہ الرحمن الرحیم الحمدللہ رب العالمين والصلاة والسلام علی نبی المکی المدنی سید البخی، سراج المزید، کوکب الدبی صاحب الوقار والسكینہ المتفون بر مدینہ بالقاصم وعلا عدرتِ التیبین، الطاہرین، المعصومین جنہوں نے اللہ سبحانہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ سبحانہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ اما بعد فقط سالاللہ تبارک وتعالی فی کلام دین المبین وهو اصطدق الصادقین بسم اللہ الرحمن الرحیم وَلَا تَقُولُوا لِمَن يُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ اَمْوَاتِ وَلَحْيَاهُمْ وَلَكِن لَا تَشْعُرُونَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَعَلَيْهِ وَسَلَّمُ مَن مَعْطَى عَلَى قُبِّ عَلَى مُحَمَّدٍ مَعْطَى شَيْءٍ حضرت محترم کیونکہ بانی مجلس نے مجھے فرمایا کہ یہ ان کے والدین کے عیساء السواب کی مجلس ہے اس لئے میں نے ایک ایسی آیت اور ایک ایسی حدیث کو انوار نے بیان خراب کیا ہے جس میں خدا و اندِ عالم شہید کا ذکر کر رہا ہے ارشاد ہو رہا ہے کہ وَلَا تَقُولُوا لِمَن يُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ حُمَّةً جو فی سبیلِ اللہ قتل ہو جائیں انہیں مردہ نہ کہو جو فی سبیلِ اللہ قتل ہو جائیں انہیں مردہ ہو بَلَحْيَؤُن بلکہ وہ زندہ ہیں وَلَاكِن لَتَشْغُرُون مگر تمہیں ان کی زندگی کا شعور نہیں ہے عبید صاحب مبارکہ سے ذہن میں ایک تصور یہ اُبھرتا تھا کہ جو فی سبیلِ اللہ قتل ہو جائیں انہیں مردہ کہو نہیں مردہ کہنے کی ممانیت ہے وہ لیکن اگر انہیں مردہ خیال کر لو انہیں مردہ تصور کر لو انہیں مردہ سمجھ لو بس کہو نہیں لیکن اگر مردہ خیال کر لو تو شاید کوئی اس میں حرج نہ ہو تو خداوندِ عالم نے فورا فرمایا لَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِنُوا فِي سَبِیلِ اللَّهِ أَمْوَاتٍ خبردار خبردار جو فی سبیلِ اللہ قتل ہو جائیں انہیں مردہ خیال بھی نہ کرو بَلَحْيَؤُن بلکہ وہ زندہ ہیں اب بلکہ وہ زندہ ہیں سے مولی صاحبان نے یہ کہنا شروع کر دیا کہ زندہ ہیں کا مطلب یہ ہے کہ ان کے باقیات زندہ ہیں ان کی کہانیاں زندہ ہیں ان کا نام زندہ ہیں تو پھر ارشاد ہوا کہ ضلطہیں بھی ملے رہنا کیسے زندہ ہیں عِندَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ وہ اپنے رب سے رزق پا رہے ہیں رزق نام کو نہیں ملتا رزق کہانیوں کو نہیں ملتا رزق واقعات کو نہیں ملتا رزق تو روح اور بدن کے مجموعہ کو ملتا ہے اس کا مطلب ہے شہید راہِ خدا کا بدن بھی زندہ ہے اس کی روح بھی زندہ ہے اسی لئے اسے رزق مل رہا ہے جو فی سبیل اللہ قتل ہو جائیں انہیں مردہ نہ کہو انہیں مردہ نہ کہو اب انہیں مردہ جب نہ کہو تو کیا مطلب ہے اس کا بھئی جب ہم مردہ نہیں کہیں گے تو کیا کہیں گے زندہ ٹھیک ہے نا تبچو کیجئے کہ جہاں جہاں بیٹھے اب ظاہر ہے کہ میرے دائیں بائیں دو نامور پڑھنے والے بیٹھے ہیں کہتے ہیں اللہ نے بھی فرشتے دو مقرر کیے ہیں دائیں اور بائیں اچھا بات مجھے چونکہ سمیٹھ کے کرنا ہے توجہ ہے دوست چونکہ جو اس طرف والے ہیں ان سے تو مجھے اس لئے خطرہ نہیں ہے کہ میں سید ہوں وہ خادم ہے در سید تو سید سے ہی ہو سکتا ہے لیکن وہ ثابت ہے میں ظاہر ہے کہ دونوں کا وقت نہیں لوں گا انشاءاللہ میں یہ چاہتا ہوں کہ آپ ذرا سا غور فرمانے اس لیے کہ میری گفتگو جیسا کہ آپ کو معلوم ہے ہر مکتبہ فکر کے لیے ہوتی ہے میں سنی اور شیعت پر بحث نہیں کرتا ہوں شہادت ایک ایسی چیز ہے مزے کی بات بتاؤں گا کہ اگر ہندووں کا بھی کوئی مر جائے تو اسے شہید کہتے ہیں عیسائیوں کا بھی کوئی ناحق مارا جائے وہ بھی شہید کہتے ہیں یہودیوں کا بھی کوئی مارا جائے وہ بھی شہید کہتے ہیں منزل شہادت کوئی ایسی ہے بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ بلا اختلاف فرقہ چھوڑ اس میں لوگوں کے لیے شفاہ کہتے ہیں شہد کے لیے یہ کیوں نہ کہہ دیا قرآن نے کہے دباؤں لِلناس دوجھو یہ بھی تو کہہ سکتا تھا کہ شہد میں لوگوں کے لیے دوا کہتے ہیں مگر دوا نہیں کہا شفاہ کہا کیوں؟ اس لیے کہ دوا کہتا تو دوا کے ساتھ ساتھ بیماری کا تصور لازم و ملزوم ہے جہاں بیماری ہوگی وہاں دوا ہوگی جہاں دوا ہوگی وہی بیماری ہوگی مگر جب لفظ شفاہ آتا ہے تو بیماری کا نام و نشان مٹ چکا ہوتا ہے سمجھ گئے ہیں دوستو؟ شہدادہ بطلانہ یہ چاہتا تھا کہ یہاں پر آنے کے بعد جو ہمیں شہادت کا مرتبہ ملے گا اس میں بیماری کا نام و نشان نہیں ہے وہ شہد سے زیادہ شیر ہیں کیا مطلب؟ یعنی اس میں شفاہ ہی شفاہ ہے وہاں بیماری کا آپ تصور نہیں لاسکتے اس لئے اس نے کہا بل آہ یوں بلکہ وہ زندہ ہے اور اگر ابھی بھی آپ کو لوپ نہیں آیا اور آپ اپنی ہی ذہنی سطح پر مجھے لانا چاہتے ہیں تو پھر میں آپ سے عرصہ یہ دیتا ہوں کہ اس زندگی میں چار زمانے ہیں پہلا بچپن دوسرا جوانی تیسرا بڑھاپا چوتھا موت یہ چاروں یاد رہیں گے آپ؟ بولو ان چاروں میں پہلا کون ہے بچپن؟ دوسرا جوانی تیسرا بڑھاپا چوتھا موت سوچ کے بتائیں کیا کچھ فرق نہیں ان چاروں میں؟ بولو بولو اب میں آیا آپ کی سطح پر نا میں فلسفے کے میراج سے پرش پر آگیا ہوں تو آپ کو لوپ آیا نا دوسرا یہ چاہتا ہوں کیا چاروں ہی کون ہیں؟ کیا کچھ فرق نہیں ان چاروں میں؟ ان میں پہلا ہے بچپن ہے یا نہیں؟ ان چاروں میں سے پہلا بچپن ہے اس پہلے کی پہچان کیا ہے؟ اس پہلے کی پہچان کیا ہے؟ بات بات پہ رونا نہیں سمجھ میں آئی بات؟ کوئی شہ مانگنی تو رونا کوئی شہ چاہی تو رونا کوئی شہ طلب کی تو رونا یہ پہلے کی پہچان ہے جو بچپن ہے میں نے سمجھا چلو رو دھو کے وقت گزر جائے گا یہ ہمارا ساتھ لے جائے گا بڑا بے وفا نکلا چھوڑ کے چلا گیا دوسرے کے حوالے کر گیا اسے جوانی کہتے ہیں دوسرا زمانہ کونسا ہے؟ دوسرے کی پہچان کیا ہے؟ طبیعت میں تیزی؟ مزاج میں غصہ؟ کسی کو تھپڑ مار دیا؟ کسی کو پوڑا مار دیا؟ کسی کے گھر فلانگ ہے؟ کسی کی دیوار پہ چڑھ جائے؟ یہ دوسرے کی نشانی جسے کہتے ہیں جوانی ہم نے کہا شاید یہ ہمارا ساتھ لے جائے گا یہ بڑا بے وفا نکلا حوالے کر گیا دوسرے کے توجہ ہے یا نہیں ہے؟ دوسرا کیا ہے دوستو؟ بڑھاپا ٹھیک ہے؟ اب یہ بڑھاپا کیا بھلا ہے؟ بینائی آنکھی کمزور ایک غزہ حضم نہیں ہوتی دو ٹھیک ہے؟ ہاتھ میں لاتھی آگئی تین جب آیا کچھ جاتا نہیں داں سے گر گئے کتنے ہو گئے؟ چار ٹھیک ہے نا؟ خون بنتا نہیں بلغم ہی نکلتا ہے کتنے ہو گئے؟ پانچ کمر سیدھی نہیں ہوتی جھک کے چلتا ہے چھے یہ دوسرا ان چھے کے حوالے کر کے چلا گیا سمجھ میں آرہی ہے بات؟ اب آپ دیکھئے دوسرے زمانے کے بڑھاپے کی پہچان کیا ہے؟ یہ دیسرے زمانے کی پہچان یہ ہے بڑھاپے کی ہوس پڑ جاتی ہے ہر شئے جمع کرنے کا شوق ہوتا ہے یہ بھی لیلو یہ بھی لیلو اور کسی بڑھے کے علماری کھول کے دیکھیں دنیا جہان کی چیزیں ہی کٹھی رکھی ہوں گی مگر کتاب کے جگہ جوتی رکھ دے گا جوتی کے جگہ کلھاری رکھ دے گا کلھاری کے جگہ آری لٹکا دے گا دوسرے بڑھاپے کی پہچان یہ ہے کہ جمع کر لیتا ہے ترتیب بھول جاتا ہے اب ہم نے یہ چاہا یہ ہمارا ساتھ دے جائے گا جسے بڑھاپا کہتے ہیں یہ بھی بڑا بے بکا نکلا چھوڑ کے جوں گیا تو واپس پلٹ کے نہ آیا حوالے کس کے کر گیا؟ چوتھے کے جس سے ہم بچپن میں بھی ڈرے جوانی میں بھی ڈرے بڑھاپے میں بھی ڈرے مگر چوتھا زمانہ ایسا باوفہ نکلا کہ چھوڑ کے نہ گیا قبر میں ساتھ ہشر میں ساتھ منکر نکیر کے وقتات قوسر و تصنیم پہ ساتھ اور مزے کی بات یہ ہے کہ پہلے بچپن کو کسی نے نہ کہا بچپن برحق ہے دوسرے کو کسی نے نہ کہا تیسرے کو کسی نے کہا بڑھاپہ برحق ہے چوتھے کو سب نے کہا موت سمجھے ہو ہے دوستانی محترم بس میرے کہنے کا مقصد یہ ہے یاد رکھئے گا یہ جو زمانے ہیں ہیں مختلف ان کا ہمیں ہے تجربہ تو ہم یہ سمجھتے کہ شہید انی زمانوں سے گزرے رہے ہیں لیکن جب اس نے بلاہیون کہا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ بلاہیون کی زندگی اور اس میں نہ بچپن ہے نہ بڑھاپہ ہے نہ موت ہے اس میں جوانی ہی جوانی ہے توجہ چاہتا ہوں بلاہیون بلکہ وہ زندہ ہیں ولیکن لا تشعرون مگر تمہیں ان کی زندگی کا شعور نہیں ہے میں توجہ چاہتا ہوں یہی بیان سمیٹھ دوں تمہیں ان کی زندگی کا شعور نہیں ہے اس کا مطلب ہے کہ شہید کی زندگی ہمارے شعور سے ولند ہے پھر غور کیجئے شہید کی زندگی ہمارے شعور سے ولند ہے اب جملہ سن دیجئے شرعہ کا تعلق ہے شعور سے شریعت کا تعلق شعور سے ہے یہ نماز ہے روضہ ہے حج ہے زکاة ہے فنس ہے جہاد ہے ان سب چیزوں کا تعلق شعور سے ہے نماز کا شعور ہوں گے تو پڑھیں گے روضے کا شعور ہے تو رکھیں گے اچھا یہ جائز ہے ناجائز ہے حلال ہے حرام ہے شریعت کے جتنے فتحیں ہیں ان کا تعلق شعور سے ہے کہ یہ جائز ہے یہ ناجائز ہے جائز ناجائز کا تعلق شرعہ سے ہے غور کیجئے شرعہ کا تعلق ہے شعور سے شہید کی زندگی شعور سے ولند ہے اب اگر کوئی شہید کے بارے میں شریعت کا فتوہ ساندھر کرے گا کہ اس پر رونا جائز ہے یا ناجائز اس کے نظروں نیاز جائز ہے یا ناجائز اس سے مدد مانگنا جائز ہے یا ناجائز جائز یا ناجائز کا تعلق شرعہ سے ہے شرعہ کا تعلق شعور سے ہے شہید کی زندگی شعور سے ولند ہے اب جو شہید کے بارے میں شریعت کا فتوہ دے گا وہ اپنے بے شعور ہونے کا اعلان کرے سمجھے ہیں دوستو یا نہیں وہ اپنے بے شعور ہونے کا اعلان کرے گا اس لیے کہ جائز اور ناجائز کا تعلق شرعہ سے ہے اس کا تعلق شعور سے ہے شہید کی زندگی شعور سے ولند ہے اور معاف کیجئے گا اگر یہی بات ہے کہ شہید سے ہم کچھ لے سکتے ہیں نہیں لے سکتے حرام ہے بیدت ہے آیت کو آیت سے ملا دیجئے جو فی سبیل اللہ قتل ہو جائیں خبر دات انہیں مردہ خیال بھی نہ کرنا سمجھنا بھی نہیں بلکہ وہ زندہ ہے اور کیسے زندہ ہے وہ اپنے رب سے رزق پا رہے ہیں ان کو رزق آپ سے نہیں مل رہا سمجھے چاہئے مولوی صاحبان سے رزق نہیں مل رہا ان کو قرآن میں ہے اپنے رب سے رزق پا رہے ہیں تو شہید کو کس سے رزق مل رہا ہے بولو رب سے آیت کو آیت سے ملائی اب رب کیا کہتا ہے رب اکشاف فرماتا ہے میرے خالص بندوں کی پہچان یہ ہے کہ جب ہم انہیں رزق دیتے ہیں وہ اکیلے نہیں کھاتے وہ تخصیم کرتے ہیں وہ خرج کرتے ہیں تو جب شہید کو رب سے رزق مل رہا ہے اور رب یہ کہتا ہے میرے خالص بندے جب انہیں میں رزق دیتا ہوں وہ تخصیم کر رہے ہوتے ہیں اب اگر تخصیم کرتے وقت ہم ان کے غلام چھولی پھیلا کر مانگ لیں تو حرام کہاں سے ہو جائے گا بدت کہاں سے ہو جائے گا مجھے ایک دوست نے کہا جی ہم تو نہیں مانگتے آپ مانگیں میں ان کا بات کہنا آپ حق بچانے بہت مانگیں ہم تو مانگتے ہیں مجھ سے کہنا وہ کیوں میں نے کہا وہ اس لیے کہ میں دیکھتا ہوں جو مراد کے دن فقیر نکلتے ہیں مانگنے تو وہ دکان دکان جاتے ہیں تو جو دکاندار سخی قسم کے ہوتے ہیں وہ پیسے بھنا کے رکھ لیتے ہیں ابھی فقیر نے کہا نظرِ اللہ نیازِ حسین تک نہیں پہنچتا وہ پیسے اٹھا کے دے دیتے ہیں وہ دعا کرتے ہوئے چلے جاتا ہے اور بعض میں نے کہا ایسے سخی ہوتے ہیں جو مانگنے کا خانسی نزلہ انہوں نے پیسے کیا دینے ہیں دور سے جیسے ہی فقیر نے کہا نظرِ اللہ انہوں نے کہا بابا معاف کر بابا نے دیکھا انہوں نے کہا بڑا ہی سخی ہے بچارہ دوسرے رستے پہ چلا گیا دوسرے دن پھر آیا انہوں نے کہا بابا معاف کر پھر چلا گیا تیسرے دن جو آیا انہوں نے دیکھا انہوں نے کہا یہ تو وہی بیٹھا ہے ابھی کہے گا بابا معاف کر وہ مانگی بغیر ہی چلا جاتا ہے وہ مانگ نہیں چھوڑ دیتا ہے وہ آج تک ان سے مانگ رہے ہیں وہ دے رہے ہیں اور جنہوں نے پہلے دن کہا بابا معاف کر انہوں نے مانگ نہیں چھوڑ دیا انہوں نے پتا ہے ملے گا ہی نہیں تو دیں گے جارہے ہیں اگر گرمی سے گھبرا نہ گئے ہوں تو سلوال پڑھتے ہیں بابا دے بلند توجہ ہے میرے محترم صاحب جو فی سبیل اللہ میں آپ کا شکر گزار ہوں انتہائی خوشک موضوع کو آپ کی توجہ نے سماد کے قابل کر دیا دوستانے محترم یاد رکھے گا آپ اس بات میں جو فی سبیل اللہ قتل ہو جائے انہیں مردہ نہ کہو بلکہ وہ زندہ ہے مگر تمہیں ان کی زندگی کا شعور نہیں توجہ کیجے گا اور دوسری ایک کا کیا کہا انہیں مردہ خیال بھی نہ کرنا اچھے میرے محترم سامین خیال ایک ایسی شئے ہے جس کو آپ بابند نہیں کر سکتے قابل غورہ مرہی ہے اور شریعت کسی ایسی شئے کا حکم نہیں دیتی جو انسان کے دارے اختیار میں نہ ہو نہیں نہ نبی حکم دیتا نہ شریعت حکم دیتا اس لیے کہ جب دارہ اختیار ہی میں نہیں ہے تو شریعت کیسے حکم دے گی بھئی جو شاید practically impossible ہو عملی طور پر نہ ممکن ہو نہ نبی حکم دیتا ہے نہ شریعت اس کا حکم دیتا ہے کیا وجہ تھی حجت والی رات آپ نے میرے مولا علی سے کہا تم میرے بستر پر لیٹ جاؤ یہی حکم دیا تھا یہ کیوں نہیں کہا سو جاؤ سمجھے پیغمبر نے کہا لیٹ جاؤ یہ نہیں کہا کہ سو جاؤ کیوں اس لیے کہ لیٹنا انسان کے اختیار میں ہے سونا نہیں نبی کوئی ایسا حکم ہی نہیں دے سکتا کہ جو انسان کے اختیار میں نہ نبی نے حکم دیا لیٹ جاؤ مگر علی سو گئے عجیب بات نہیں ہے نبی نے حکم دیا لیٹ جاؤ مگر علی سو گئے کیوں سو گئے سونا انسان کے اختیار میں نہیں ہے ایک جملہ غور سے سنیے گا سونا نفس کی کیفیات کیوں سو گئے سونا نفس کی کیفیات پر منصر ہے اگر نفس مطمئن ہے سو جائے گا اور اگر نفس مستریب ہے جاگے گا چیخے گا چل رائے گا سوئے گا نہیں سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو سو

Other Creators