Details
oop
Details
oop
Comment
oop
ڈیل میرا ساتھ نہیں خویا میں سے ڈھوا کہیں سفر میں اکیلے چلتا ہوں ضرورت نہیں ضرورت نہیں نین پوری ہوتی نہیں یہ سیریادی ستایا میرا دل اور یہ ساتھی کہاتی کوئی رضا میں تنہیں ہٹنے کی وجہ دی وجہ کیا دی جب ساتھ نہ نپاتی روح میرا ڈرد دی جائے گی چھوٹ کے کاپ سا سریس یہ سب سوچ میں سے ملنے گئے میں ڈھونٹا محبتی تو بات نہیں کرتی تو کرتا خود سے امید نہ کسی شیر مار کوئی شک لکھا میں نے درد یہ میرے ذکرم ایمی او لانچ یہ میرا ہے حق چند مین ڈام میں سب کچھ قسم جب تو آئی ہٹنے کی وجہ دی جب تو گئی رونے کی وجہ دی ساتھ نہ نکھائی تو نے مجھے کیوں تکا دی تو نے مجھے کیوں سجا دی اور اپنا کھالی دل تیرے بھی نہ سپنوں کا شہر اکیلے تیرے بھی نہ تیرے بھی نہ گھر مگر جاؤں کیسے ساتھ نہ ملی تو تجھے کیسے ملا ہزاروں کے بھیڑ میں کھویا میں بھیڑ کے پیچھ میں پھیلا میں دور ہو کر دوسرے سویا میں چار دیواریاں بیٹھ کے رویا میں آنکھیں میرے لال اور دل ہے چلتا میں وہ فوج جو پکڑ کے موسی میں بھی کھلتا موسی موسی